تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 19 اگست، 2017

بجلی کی بڑھتی ہوئی وولٹیج میں کمی ،تحریر :الطاف حسین کھچی


بجلی کی بڑھتی ہوئی وولٹیج میں کمی
تحریر :الطاف حسین کھچی
اٹھارہ ہزاری صحراء کے دامن میں اپنی صحرائی نسبتوں اور ملتان کی ہمسائیگی کیوجہ سے شدید گرمی کی زد میں رہتی ہے یہ گرمی اپریل سے
شروع ہو آخیر نومبرتک اس علاقے کو اپنی مکمل لپیٹ میں سمیٹے رکھتی ہے۔اور گرمی کی شدت میں عموما“ اس وقت کچھ کمی آتی ہے جب آندھیاں چلتی ہیں جو عموما“ طوفانوں میں تبدیل ہو کر بڑے پیمانے پر نقصانات کا باعث بھی بنتی ہیں۔ اور سب سے زیادہ متاثر بجلی کی سپلائی ہوتی ہے جو دنوں بلکہ ہفتوں میں بھی بحال نہیں ہوتی۔
پھیلے ہوۓ اس علاقے میں بجلی کو بحال رکھنا محکمہ بجلی کیلیۓ شدید چیلنج بن جاتا ہے جس میں صارفین کی توقعات پر پورا اترنا ناممکن ہو جاتا ہے ۔
ہوش رباء گرمی والے اس علاقے میں سردی کا دورانیہ بھی مختصر مگر شدید ہوتا ہے۔ اس علاقے میں تین ماہ شدید خشک سردی پڑتی ہے جس میں دھند کا راج رہتا ہے جو باسیوں خصوصا“ بچوں اور بزگوں کیلئے آزمائش سے کم ہرگز نہیں ہوتا ۔ موسمی اعتبار سے عمومی طور پر یہ علاقہ کسی آفت زدہ علاقے سے ہرگز کم نہیں مگر کبھی بھی اسے آفت زدہ قرار دیا گیا نہ ہی ایسا مطالبہ سامنے آیا۔ سیلابوں طغیانیوں اور طوفانوں والی یہ تحصیل واقعی آفت زدہ ہے۔
یہاں یہ امر قابل رشک ہے کہ بے رحم موسموں، لوڈ شیڈنگ کے ملک گیر بحرانوں اور وولٹیج کی خطرناک کمی کے باوجود بھی بحرانوں سے نپٹا جا سکتا ہے۔ اور یہی وہ عزم ہے جو دراصل امید کی ایک کرن بنتا ہے اور اگر کوئی ٹھان لے کہ میں پبلک کا خادم ہوں اور میری زمہ داری کے علاقوں میں جہاں تک ممکن ہو مسائل کو قابو رکھنا ہے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ بہتر سہولت فراہم کرنی ہے تو مسائل کو حل بھی کیا جاسکتا ہے۔ اسی عزم کے ساتھ ساجد سدھانہ ایس ڈی او اٹھارہ ہزاری اور مہر افضل کاٹھیا ایکیسئن جھنگ (فیسکو) نے ارادہ کیا اور پلاننگ کی کہ بغیر کسی ایم پی اے / ایم این اے کی بیرونی امداد کے بحرانوں کو حکمت عملی سے سر نگوں کرنا ہے تو عزم کے سامنے مشکلات آسان ہو گئیں اور آج کرائسس زدہ اوور لوڈڈ کوٹ شاکر / ماڑی الیکٹرک لائن پر لوڈ گھٹا کر متعدد علاقہ جات جن میں دھبی بلوچاں، کھرل سپراء، سروانی پاتوانہ، لُڑکا، عالماں لوہارانوالہ، سوبھیانہ غربی، کوٹلی باقر شاہ، منڈے سید، دوسہ اور کوٹ ملدیو کو نسبتا“ کم لوڈ والے اٹھارہ ہزاری فیڈر پر کامیابی سے منتقل کر دیا گیا ہے جس سے کوٹ شاکر اور ماڑی سمیت مزکورہ بالا علاقوں کی وولٹیج کی بڑھتی ہوئی خطرناک کمی میں خاطر خٶاہ بہتری کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے اور یقیننا“ صارفین جو بہترین جج ہیں اسمیں متوقع بہتری کی تصدیق یا تردید کریں گے مگر جہاں تک کاوش یا عزم کا تعلق یہ ایک بہترین اور لائق تحسین کاوش ہے اور علاقے کی عوام کبھی لائق تحسین اقدام کو سراہنے میں پیچھے نہیں رہی اور آئیندہ بھی توقع کرتی ہے کہ محکمہ اکاٶنٹ ایبلٹی کے بدلتے ہوۓ دور میں کرپشن پر بھی اپنی گہری نظر رکھے گا اور کاشتکار ، زمیندار جو پیداواروں کی مد میں اچھا بھلا منافع کماتے ہیں اور فیسکو کے رعائتی نرخوں سے مستفید ہوتے ہیں مگر چوری چکاری یا ہیرا پھیری کرنے سے بھی بد عنوان عناصر باز نہیں آتے جسکا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے اور محکمانہ کالی بھیڑوں کا انہیں تعاون حاصل رہتا ہے ایسے بدعنوان عناصر کا تعاقب کیا جانا چاہیۓ اور انہیں عبرتناک انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جانی چاہیے مزید براں اسی شاندار روایت کو برقرار رکھتے ہوۓ کرپشن پر خصوصی توجہ دی جاۓ تو اس میدان میں بھی نیک نامی کمائی جا سکتی ہے۔ عزم و یقین کی طاقت کیساتھ بدعنوان عناصر پر ہاتھ ڈال کر عوام کو لاسز فری سہولت دینا کوئی مشکل کام نہیں۔ توقع کیجاتی ہے کہ مینجمنٹ اس امر پر بھی اسی لگن اور محنت سے کام کر کے عوام کو لاسز سے بچائیں گے۔ مزید براں عوام توقع کرتی ہے کہ ڈھنگانہ فیڈر پر بھی مناسب اقدامات اٹھا کر عوام کو زیادہ سے وولٹیج کی سہولت فراہم کی جایگی۔
متعلقہ علاقوں کے رہائشیٶں سے التماس ہےکہ وہ دیکھیں اور بتاییں کہ واقعی ان علاقوں میں وولٹیج میں واقعی بہتری آئی ہے کہ نہیں ۔

1 تبصرہ:

  1. محترمجناب یہ ماڑی کی عوام کے علاقہ کی
    کاوش سےہی دھبی کے علاقہ کو ماڑی فیڈر سے الگ کیا گیا ہے اور اب ماڑی کے علاقہ میں بجلی 40وولٹیج سے بڑھ کر 80وولکٹیج ہو گئی ہے اور مزید نیپرا میں کیس بھی کر دیا ہے کہ ہمارے علاقہ میں وولٹیج کی کمی کو پورا کیا جاے

    جواب دیںحذف کریں

اپنی رائے دینے کا بہت شکریہ

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفہ اول