تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 30 ستمبر، 2017

ماہِ محرم میں قبروں کی لیپا پوتی۔۔۔تحریر:حبیب الرحمن



ماہِ محرم میں قبروں کی لیپا پوتی۔۔۔                                                                                         
محرم الحرام کا مہینہ شروع ہوتا ہی ہے تو قبرستانوں میں لوگوں کا آنا جانا شروع ہو جاتاہے اور مٹی کی ٹرالیاں بھی آنے لگ جاتی ہیں ۔جوں جوں دس محرم کا دن قریب آتا جاتا ہے ویسے ہی قبرستانوں میں لوگوں کارش بڑھتا جاتا ہے یہاں تک کہ دس محرم کا دن آن پہنچتا ہے۔تو قبرستانوں کی رونقیں پہلے سے بالا ہو جاتی ہیں ۔قبرستا ن تو قبرستان لگتے نہیں بازار کا سماں ہوتا ہے۔ مرد اور عورتیں اکٹھے ہوتے ہیں قبروں کی لیپا پوتی ہوتی ہے اور اُن پر مٹی ڈالی جاتی ہے۔عورتوں کی بے پردگی کی انتہا ہو جاتی ہے مٹی ڈالتے وقت بھلا کون پردے کا خیال رکھتا ہے۔قبرستانوں میں اگربتیوں کے سٹال لگ جاتے ہیں۔اس کے علاوہ پھر ان توہم پرستوں نے تو من گھڑت داستانیں بھی بنا رکھی ہیں کہ اگر دس محرم تک قبروں پر مٹ نہ ڈالی جائے یا لیپائی نہ کی جائے تو قبر والے پر بوجھ آتا ہے۔قبروں پر مٹی ڈالنے کے بعد شرینی بانٹی جاتی ہے ۔شرینی اور پھولوں کی پتیاں قبروں پر بھی رکھی جاتی ہیں ۔دس محرم کا سورج طلوع ہوتے ہی ایک وہ گروہ جس کی تما م تر عبادات اس ماہ کے لئے خاص ہیں ماتم،سینہ کوبی اور گھوڑا نکالنے کے لئے گھر سے نکلتا ہے اور دوسرا گروہ اپنی جوان بہو ،بیٹی کو لے کر قبرستان کی طرف نکلتا ہے
قبرستانوں میں جانا اور قبروں کی زیارت تو حضور اکرمﷺ نے اس لئے کہا تھا تاکہ اُن کی زیارت سے آخرت یاد آ جائے۔مگر یہاں آخرت کی یاد کی بجائے عورتوں کی بے پردگی سے شاید گناہوں میں اور اضافہ ہو رہا ہو ۔اگر اس طرح کرنا جائز ہوتا تودنیا میں جنت البقیع سے بہترین قبرستان کوئی نہیں ہے۔حضور اکرمﷺ کے دور میں یا پھر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین کے دور میں تو اس طرح مٹی نہیں ڈالی جاتی تھی نہ ہی قبرستانوں میں اس طرح مینا بازار لگتا تھا۔
اللہ رب العزت نے ماہ محرم کو سوگ کے لئے مقرر کیا ہے نہ توہمانہ خیالات و رسوم کے لئے مقرر کیا ہے۔۔۔ہاں ہماری دین سے دُوری نے اس کی اصلیت کو بگاڑ دیا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دینے کا بہت شکریہ

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفہ اول