تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 23 جنوری، 2018

ٹی ایچ کیو ہسپتال اٹھارہ ہزاری میں نرس کو جنسی ہراساں کرنےوالے ڈسپینسر کا عارضی تبادلہ بنیادی مرکز صحت منڈے سید میں کر دیا گیا

ٹی ایچ کیو ہسپتال اٹھارہ ہزاری میں زنانہ سٹاف کو جنسی ہراساں کرنے کے معاملے میں مبینہ ملوث ڈسپینسر کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی 
مڈوائف پر درخواست واپس لینے کیلئے دباؤ میں اصافہ ہو گیا ہے ملزم کے بارے میں مزید اہم انکشافات بھی سامنے آئے ہیں ڈسپنسروقاص حیدر نےاسسٹنٹ کمشنر کے سامنے مڈوائف (ش-ب) کی خفیہ تصاویر بنانے کا زبانی اقرار کر لیا  ۔دوسری جانبمحکمہ صحت حکام معاملے کو معمولی سمجھ کرخاموش ہیں ڈسپینسر کو باقاعدہ تبدیل اور معطل نہ کیا گیا ہےاس کی بی ایچ یو منڈے سید میں صرف جنرل ڈیوٹی لگائی گئی جو کسی وقت بھی تبدیل ہو سکتی ہےایڈہاک ملازم کا چونکہ صرف ایک بار تبادلہ ہو سکتا ہے
جنرل ڈیوٹی اس لیے لگائی گئی تاکہ معاملہ ٹھنڈا پڑنے پر اسے دوبارہ اسی ہسپتال میں بھیجا جا سکے
ڈسپینسر وقاص حیدر کا دیگر خواتین سٹاف کو بھی ہراساں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔وقاص حیدر پر ڈیوٹی سے غیر حاضری دوسروں کی حاضری لگانے کے بھی شواہد سامنے آ ہے ہیں اور وہ بھاری مالیت کی ادویات بھی چوری کرنے میں ملوث نکلا٬ہےاپنے اثرورسوخ کی بنا پر اس بارے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے کسی شو کاز نوٹس کاآج تک اس نے جواب نہیں دیا۔ہسپتال اور محکمہ صحت کے دفاتر میں دیگر بھی ایسے افراد کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ٹی ایچ کیو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عابد سیال نے
معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے کی بجائے کہا کہ اس بارے کسی اور سے پوچھیں تاہم اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمد ڈوگر کا کہنا ہے کہ
ہسپتال میں ایسی شکایات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ایسے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنی رائے دینے کا بہت شکریہ

Post Top Ad

Your Ad Spot

صفہ اول